Tuesday 6 August 2013

نیا فرقہ ۔۔۔۔



فرقہ کا لفظ فرق سے بنا ہے جس کے معنی مختلف یا الگ کرنے یا تمیز کرنے کے ہوتے ہیں ۔۔۔ مگر جب بات مذہب کی ہو تو اس سے مراد اختلاف ، قطع یا منحرف کی لی جاتی ہے یعنی کسی ایک مذہب میں اسکے ماننے والوں میں ایسے گروہ کا واقع ہونا کہ جن میں آپس میں چند امور یا ارکان یا خیالات میں اختلاف پایا جاتا ہو اور وہ ایک دوسرے سے انحراف رکھتے ہوں ۔۔۔ اس مذہب کے فرقے کہلاتے ہیں۔۔۔

میرے خیال میں اسلام میں فرقہ پرستی کا کوئی تصور نہیں ۔۔۔ آل عمران میں خدا نے لکھا ہے اور تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ مت ڈالو۔۔۔ اجتماعی وحدت کو اللہ کی تائید حاصل ہوتی ہے۔۔ جو کوئی جماعت سے جدا ہو گا وہ دوزخ میں جا گرے گا۔۔۔

حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن میں دوپہر کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو آدمیوں کی آواز سنی جو کسی آیت کی نسبت آپس میں اختلاف کر رہے تھے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پاس آئے ۔۔۔  آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ ء مبارک پر غصّہ کے آثار ظاہر تھے۔ آپ نے فرمایا: بات یہی ہے کہ تم سے پہلے لوگ کتاب اللہ میں اختلاف کرنے ہی کے سبب ہلاک ہو گئے۔
                         
چار دوست گفتگو کررہے تھے۔۔۔ موضوع وہی تھا۔۔۔ فرقہ ورستی ۔۔۔ کون سا فرقہ درست ؟ سب اپنے اپنے محدود علم سے لامحدود موضوع کو سمجھنے کی کوشش کررہے تھے۔۔۔ پر میرے خیال میں کسی ایک یا دو شخص کی رائے کو پوری جماعت پر منطبق نہیں کیا جا سکتا۔۔۔ کیونکہ ہم میں سے کوئی جید عالم نہیں تھا نہ کسی مسلک پر کوئی گرفت رکھتا تھا۔۔۔  پر ذرا ٹھہریے کیا جو فرقے بنے ہیں وہ جید عالموں نے بنائے ہیں ؟

میرے خیال میں جب قرآن کی تعلیمات سے لاپرواہی (دانستہ یا نادانستہ) کی گئی اور سیاسی مقاصد کو حاصل کرنے کی خاطر اسلام کے نام کو استعمال کیا جانے لگا تو پھر نئے چھوٹے بڑے متعدد فرقے آئے دن نکلتے رہے۔ ایسا سب کچھ قرآن میں واضح طور منع کیے جانے کے باوجود کیا جاتا رہا۔

اسلام میں اب کتنے فرقے ہوچکے ہیں ۔۔۔ کسی کو کچھ نہیں معلوم ۔۔۔ دین اسلام سے خارج ہوجانے والے اپنے آپ کو دو چار فرقوں میں بانٹنے کے بہانوں میں لگے ہیں۔۔۔ سب کے سب عقلمند ہیں۔۔۔ لیکن کسی کو ان بے چارے مسلمانوں کا خیال نہیں آتا جو دن رات محنت کرتا۔۔۔ اللہ اوررسول کی باتوں کو مانتا اور کسی کی دل آزاری نہیں کرتا۔۔۔ پھر بھی دھماکے کا نشانہ بن جاتا ہے ؟ غریب تو پستا ہے اور اگر وہ مسلمان ہو تو اس کی کون سنتا ہے ؟؟ اتنے فرقے بن گئے تو کیا انکا بھی فرقہ بنادیا جائے ؟


ﺁﺅ ۔۔۔
ﺁﺝ ﺍﯾﮏ ﻧﯿﺎ ﻓﺮﻗﮧ ﺑﻨﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ۔۔۔
ﺍﻥ ﭨﮭﮑﺮﺍﺋﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﺎ ۔۔۔
ﺍﻥ ﻣﺮﺟﮭﺎﺋﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﭼﮩﺮﻭﮞ ﮐﺎ ۔۔۔
ﻭﮦ ﺟﻮ ﺯﻣﯿﮟ ﭘﺮ ﺍﯾﮍﯾﺎﮞ ﺭﮔﮍ ﺭﮔﮍ ﮐﮯ ﺟﯽ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ۔۔۔
ﻭﮦ ﺟﻮ ﻧﮧ ﺟﯽ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﻧﮧ ﻣﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ۔۔۔
ﻭﮦ ﺟﻨﮩﯿﮟ ﺭﻭﭨﯽ ﮐﮯ ﺣﺼﻮﻝ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻻﮐﮭﻮﮞ ﺟﺘﻦ ﮐﺮﻧﮯ ﭘﮍﺗﮯ ﮨﯿﮟ ۔۔۔
ﻭﮦ ﺟﻮ ﺭﻭﺯ ﺟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺭﻭﺯ ﻣﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ۔۔۔
ﻭﮦ ﺟﻮ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﺟﮭﮍﮐﯿﺎﮞ ﺗﻮ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ ﮔﺎﻟﯿﺎﮞ ﺳﻨﺘﮯ ﮨﯿﮟ ۔۔۔
ﻭﮦ ﮐﮧ ﺟﻨﮩﯿﮟ ﭘﺮﻭﺍﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺯﻭﺭ ﺳﮯ ﺁﻣﯿﻦ ﺑﻮﻟﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺁﮨﺴﺘﮧ ۔۔۔
ﻭﮦ ﮐﮧ ﺟﻨﮩﯿﮟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﻏﺮﺽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﻧﺒﯽ ﺣﺎﺿﺮ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﻏﺎﺋﺐ ۔۔۔
ﻭﮦ ﮐﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮐﮧ ﮨﺎﺗﮫ ﻧﺎﻑ ﮐﮧ ﺍﻭﭘﺮ ﺑﺎﻧﺪﮬﻨﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻧﯿﭽﮯ ۔۔۔
ﺁﺅ ۔۔۔
ﺁﺅ ... ﺍﻧﮩﯽ ﺑﮭﻮﮐﮯ .. ﻧﻨﮕﮯ ... ﺑﺪﻧﺼﯿﺐ ... ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﺎ ﻓﺮﻗﮧ ﺑﻨﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ۔۔۔۔
ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻓﺮﻗﮯ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﺑﮭﯽ ﺷﺎﻣﻞ ﮨﻮﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ۔۔۔
ﺍﮮ ﺩﯾﻮﺑﻨﺪﯾﻮﮞ !
ﺍﮮ ﺑﺮﯾﻠﻮﯾﻮﮞ !
ﺍﮮ ﺍﮨﻞ _ ﺣﺪﯾﺜﻮﮞ !
ﺍﻭﺭ
ﺍﮮ ﺍﮨﻞ _ ﺗﺸﯿﻌﻮﮞ !
ﺟﺐ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﻣﺬﮨﺒﯽ ﺭﮨﻨﻤﺎ ۔۔۔
ﻣﻤﺒﺮ ﭘﺮ ﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮ ﮐﺮ ۔۔۔
ﺍﻧﺒﯿﺎﺀ ﮐﺮﺍﻡ ﺍﻭﺭ ﺍﻭﻟﯿﺎﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ۔۔۔
ﮐﮯ ﻓﺎﻗﮯ ﺍﻭﺭ ﭘﯿﭧ ﭘﺮ ﭘﺘﮭﺮ ﺑﺎﻧﺪﮬﻨﮯ ﮐﮯ ﻭﺍﻗﻌﺎﺕ ﺳﻨﺎﺗﮯ ﻭﻗﺖ ﺁﺑﺪﯾﺪﮦ ﮨﻮﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ۔۔۔
ﺗﻮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﻣﯿﺮﮮ ﺍﺱ " ﻓﺮﻗﮯ " ﮐﮯ ﻟﻮﮒ ﮐﯿﻮﮞ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﮯ؟


Aqib Maniar