Wednesday 13 July 2016

سوری نو ٹیلنٹ۔۔





ہر انسان میں100 شخص ہوتے ہیں۔۔  اس میں کسی ایک شخص کو محسوس کرکے لکھنا ٹیلنٹ ہوتا ہے۔۔  پر سوری ایسے تو لوگ ہی نہیں ہوتے۔

مصور نے خوبصورت پینٹنگ بنائی اور کہا کمرے میں اس سے زیادہ ٹیلنٹڈ شخص نہیں۔۔ بوڑھے شخص نے آکر کہا چلو پھر آپ کمرہ بدل لو تو بہتر ہے
سوری وہ بوڑھا شخص تو اب مرچکا۔۔

بشیرا کہتا ہے اسکے پاس گاؤں کی عورتوں کو تنگ کرنے کا 14 سال کا ٹیلنٹ ہے۔۔ کہنے دو۔۔ بھلا یہ کونسا ٹیلنٹ ہے۔۔

چائے کی دکان پر کام کرنے والا معذور لڑکا ہر بات پر اپنے آپکو کوستا ہے۔۔
ماں  پیار سے کہتی ہے مشکلات کا مقابلہ کرکے زندہ رہنا بھی ٹیلنٹ ہے۔۔ 
سوری ماں جی نو ٹیلنٹ۔۔

دو شفٹ مسلسل کام کرنے کے بعد 13 ہزار روپے کماکر اپنا گھر چلانے والے کے پاس بھی بھلا کونسا ٹیلنٹ ؟ سوری نو ٹیلنٹ۔۔

بہت سے ٹیلنٹ دنیا سے چلے گئے۔ جوزندہ ہیں سوری وہ سب کے سب نو ٹیلنٹ ۔۔

اسمارٹ فون ایپ بنانے والے کم عمر ترین بچے حارث خان کے پاس کیا ٹیلنٹ؟ ہالی وڈ میں وژول افیکٹس میں اپنی مہارت دکھانے والے پاکستانیوں کے پاس کیا ٹیلنٹَ ؟ فارمولا ون ریسر میں شامل واحد پاکستانی سعد علی کے پاس کیا ٹیلنٹ؟ وائٹ ہاؤس پاکستانی خواتین نائلہ عالم اور یاسمین درانی کی انسانی خدمات کا اعتراف کرتا ہے۔۔ لیکن سوری نو ٹیلنٹ ؟ پاکستانی کی پہلی فائٹر خاتون پائلٹ عائشہ فاروق کے پاس کیا ٹیلنٹ؟ 13 سالہ کم عمر ترین چیس پلئیر مہک گل کے پاس بھی سوری نو ٹیلنٹ۔ دنیا ان سب کی خدمات کا اعتراف کرتی ہے۔۔ لیکن سوری نو ٹیلنٹ۔۔

ارے ٹیلنٹ تو صرف چار چھکے لگاکر بعد کے چار میچز میں صفر پر آؤٹ ہونے کا نام ہے۔۔ سوری یاد آیا اب تو ٹیلنٹ ہی نہیں رہا۔۔


آفریدی صاحب۔۔  ٹیلنٹ کی قیمت نمک سے بھی کم ہوتی ہے۔۔ ایک کامیاب انسان اور ٹیلنٹ والے شخص میں فرق صرف  محنت اور کڑی محنت کا ہی ہوتا ہے۔۔ ٹیلنٹ محنت کرے تو کامیاب اور بغیر محنت ٹیلنٹ ٹیلنٹ چلاتا رہے تو قدر نمک سے بھی کم رہ جاتی ہے۔۔ ہم جیسے لاکھوں ان ٹیلنٹڈ انسانوں نے تو یہی سیکھا ہے۔۔
  
سنا تھا ٹیلنٹ  خدا کی طرف سے گفٹ ہوتا ہے۔۔ وہ ہر شخص کو کسی نہ کسی فیلڈ میں اپنا ٹیلنٹ نکھارنے کا موقع دیتا ہے۔۔


شاہد آفریدی صاحب۔۔! پاکستان کے 19 کروڑ عوام کوئی نہ کوئی ٹیلنٹ رکھتے ہیں۔۔ ایک دو لاکھ ٹیلنٹڈ کھلاڑی بھی آپ کی نظر سے بچ گئے ہیں۔۔ کچھ لوگ دل جوڑنے تو کچھ آپ کی طرح دل توڑنے کا ٹیلنٹ بھی رکھتے ہیں۔

عاقب منیار




No comments:

Post a Comment